دوستو روزانہ کی بنیاد پر ہم بہت سی ذمہ داریاں اور بہت سے کام سر انجام دیتے ہیں۔ روزانہ صبح سویرے اٹھتے ہیں نماز پڑھتے ہیں قرآن پڑھتے ہیں اور اپنی روزمرہ کی ذمہ داریوں میں ۔ مصروف ہو جاتے ہیں ۔ ہمارے گھروں کی خواتین ہمارے بچوں ، بزرگوں اور بہن بھائیوں کی خدمات میں مصروف ہو جاتی ہیں جبکہ ہمارے معاشرے کے مرد روزمرہ کی خدمات جیسا کہ بچوں کو سکول چھوڑنا گھروں کا سامان سودا سلن لانے اور کاروبار جیسی ذمہ داریوں میں مصروف ہو جاتے ہیں ۔ دوستوہمیں روزانہ کی بنیاد پر پانچ ایسے تحائف سے نوازا جاتا ہے جن کا ہم وہم و گمان بھی نہیں کرتے کہ کیسے ہمیں نیکیاں اور اچھائیاں کرنے کا موقع بار بار دیا جاتا ہے ہم روزانہ کی بنیاد پر بے حساب گناہ کرتے ہیں اور ہمارا رب ہماری غلطیوں کو کسیے ہمارے گناہوں کو نظر انداز کر کے در گرز کر کے ہمیں بار بار اپنی طرف بلاتا ہے صراط مستقیم پر بلاتا ہے نیکیوں کی دعوت دیتا ہے نیکیاں کرنے کا موقع دیتا ہے لیکن انسان ایسی کوتاہیوں میں مصروف عمل رہتا ہے کہ اسے محسوس بھی نہیں ہوتا کہ نیکیاں اور اچھائیاں کیسے اس کے قریب منڈلا رہی ہیں وہ اللہ پاک کے ہر دیے جانے والے موق کو کس طرح نظر انداز کرتا جا رہا ہے۔ انسان کو ہر طرح سے اچھے سے اچھے کام میں مصروف عمل رہنا چاہئے اور بُرے کاموں سے بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہئے لیکن آج کا انسان نیکیوں اور اچھائیوں کی ان تمام آسائشوں سے بے خبر اپنا دن برائیوں اور بدی کے کام سر انجام دینے میں گزار دیتے ہیں۔
دوستوہمیں روزانہ کی بنیاد پر اللہ پاک کی طرف سے پانچ تحائف دیے جاتے ہیں ان کی تفصیل درج ذیل ہے۔
نماز
دوستوں نمازایک ایسا تحفہ ہے جو اللہ پاک کی طرف سے امت مسلمہ کو تمام گناہوں کی بخشش کروانے کے لئے اور اللہ پاک کےبتائے ہوئے راستے پر چلنے کے لئے عطا کیا گیا ہے۔ نماز ایک ایسا راستہ ہے جس پر چلنے والا کبھی ناکام نہیں ہوتا کبھی گرتا نہیں کبھی بے سہارا نہیں ہوتا کبھی بے یارومددگار نہیں ہوتا کبھی اکیلا نہیں ہوتا بلکہ ہمیشہ اللہ پاک کی طرف مہیا کی گئی حفاظت میں رہتا ہے۔ نماز پڑھنے والا انسان ہمیشہ اللہ پاک کی طرف سے متعین کئے گئے فرشتوں کی حفاظت میں رہتا ہے جو اللہ پاک نے ہر نماز پڑھنے والے کی حفاظت کے لئے متعین کئےگئے فرشتوں کی حفاظت میں رہتا ہے جو اللہ پاک نے ہر نماز پڑھنے والے کی حفاظت کے لئے متعین کئے ہوتے ہیں۔
تلاوت قرآن
دوستو دوسرا تحفہ جو ہمیں روزمرہ زندگی میں ملتا ہے وہ ہے تلاوت قرآن اور تلاوت قرآن سے ہر مسلمان واقف ہے۔ مسلمان تو مسلمان آج کے جدید دور میں غیر مسلم بھی قرآن پاک کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ دوستو تلاوت قرآن سے انسان کی روح تروتازہ رہتی ہے۔ انسان ہر وقت اللہ کی یاد میں مشغول رہتا ہے۔آج کے دور میں ذہنی سکون میسر نہ ہوتا انسان کے لئے بہت بڑا مسئلہ ہے اور یہ سب صرف اللہ کی یاد سے دوری دین اسلام سے دوری اور نماز سے دوری کی وجہ سے ہے۔
سلام کرنا
دوستو تیسرا تحفہ جو ہمیں روزمرہ زندگی کے معاملات میں ملتا ہے وہ ہے سلام میں پہل کرنا۔ دینی و دنیاوی لحاظ سے دیکھا جائے تو اسلام میں ادا کئے جانے والا لفظ السلام علیکم جیسے بہت ہی چھوٹے تحفے اور زبان پر ہلکے الفاظ سے اپنے دن کو خوشگوار بنانے کے ساتھ ساتھ اپنے نامہ اعمال میں گناہوں میں کمی اور نیکیوں میں اضافہ کر سکیں۔
غریب کی مدد کرنا
دوستو چوتھا تحفہ جو ہمیں روزمرہ زندگی کے معاملات میں ملتا ہے وہ غریب کی مدد کرنا ہے۔ آج کے اس مشکل ترین دور میں حلال رزق کمانا اور حلال رزق سے اپنے گھر کے اخراجات پورے کرنا بہت ہی مشکل ہو چکا ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے بہت سی مشکلات اور پریشانیوں کو پیدا کیا ہے ہمارے معاشرے میں ہمارے بہت سے مسلمان بھائی ایسے ہیں جوخوددار ہیں جو عزت نفس کی خاطر کسی کے سامنے اپنے ہاتھ نہیں پھیلاتے اور عزت کی روزی روٹی سے اپنے گھر کے اخراجات پورے کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ہمارے بہت سے غریب بھائی ایسے بھی ہوتے ہیں جو اپنے اہل و عیال کی خآطر دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلاتے نظر آتے ہیں۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اس مشکل وقت میں اپنے معاشرے کے غریب اور عزت دار طبقے کا ساتھ دین تاکہ ہمارا معاشرہ خوشحال اور ہمارے نامہ اعمال میں گناہوں کی کمی اور نیکیوں کی افزائش ہو سکے۔
بھوکے کو کھانا کھلانا
دوستو پانچواں تحفہ جو ہمیں روزمرہ زندگی کے معاملات میں ملتا ہے وہ ہے کسی بھوکے کو کھانا کھلانے کا موقع ملنا۔ اسلام میں بھوکے کو کھانا کھلانے کا بہت اجروثواب بتایا گیا ہے۔ جی ہا ں دوستو ہمیں روزمرہ زندگی میں ایسے بہت سے لوگ ملتے ہیں جو بیچارے کھانا نہیں کھا سکتے ان کے پاس ذریعہ معاش نہیں ہوتا وہ روزمرہ ملنے والے کام کی اجرت سے اپنا اور اپنے اہل و عیال کا خرچہ اٹھا رہے ہوتے ہیں لیکن کبھی کام نہ ملنے کی وجہ سے ان کے گھر کھانا نہیں پکتا ان کے گھر کا چولہا نہیں جلتا اس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے معاشرے میں رہنے والے لوگوں کو اس معاملے پر نظر ثانی کرنے کی تلقین کریں اور اس نیک کام میں بڑھ چڑھ کر تعاون کریں۔
TEAM: PAKISTAN DESK